ٹکور

( ٹِکور )
{ ٹِکور (واؤ مجہول) }
( ہندی )

تفصیلات


اصلاً ہندی زبان کا لفظ اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو رسم الخط میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨١٠ء میں میر کے "کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : ٹِکوریں [ٹِکو (واؤ مجہول) + ریں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ٹِکوروں [ٹِکو (واؤ مجہول) + روں (واؤ مجہول)]
١ - پوٹلی میں بھوسی مٹی ریت یا کوئی دوا وغیرہ بھرکا جسم کے کسی عضو کی سکائی کرنا، تکمید نیز سینکنے کی پوٹلی۔
"یا جرے کی خشک ٹکور کی جائے تو بہت فائدہ ہوتا ہے"      ( ١٩٣٦ء، شرح اسباب، ٣٣٦:٢ )
  • sense or faculty of seeing;  sight