چٹخارا

( چَٹْخارا )
{ چَٹ + خا + را }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ 'چٹخار' کے ساتھ 'ا' لاحقۂ کیفیت لگانے سے چٹخارا بنا اور اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٣ء میں "مقدمہ شعر و شاعری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : چَٹْخارے [چَٹ + خا + رے]
جمع   : چَٹْخارے [چَٹ + خا + رے]
جمع غیر ندائی   : چَٹْخاروں [چَٹ + خا + روں (و مجہول)]
١ - وہ آواز جو کسی خوش ذائقہ چیز کا مزہ لینے کے لیے زبان کو تالو سے لگانے میں نکلتی ہے؛ لطف، لذت۔
"فرحت صاحب کی ظرافت میں انتہائی سادگی کے ساتھ زبان اور بیان کا چٹخارہ بھی ہوتا ہے۔"      ( ١٩٣٣ء، طنزیات و مضحکات، ٢١٢ )
  • a clack made by the tongue against the palate on tasting something pleasent or pungent