فعل متعدی
١ - جسم کی ہڈیوں خصوصاً انگلیوں کا جوڑ یا کسی پٹھے کو دبا کر یا کھینچ کر چٹاچٹ آواز نکالنا۔
"ہاتھوں کو کنپٹیوں پر رکھ کر چٹخاؤ جس طرح تمھاری اماں تم پر پیار سے واری صدقے ہوا کرتی ہیں۔"
( ١٩١٣ء، انتخاب توحید، ٩٦ )
٢ - (کسی چیز سے) چٹاچٹ کی آواز نکالنا۔ (ماخوذ : نوراللغات)
٣ - ٹال دینا، برطرف کر دینا، نکال دینا؛ بھگانا۔
"ایسی ماما خاک دبے گی، بوا یہ تو اب ٹھیک ہوتی نہیں، اس کو چٹخاؤ اور دوسری رکھو۔"
( ١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشا، ٤٥ )
٤ - مٹی چیٹی یا شیشے کو ٹھیس لگا کر یا آنچ وغیرہ سے تڑخانا، بال یا دڑاڑ ڈال دینا نیز جسم کے کسی نازک حصے یا کھال وغیرہ میں شگاف ڈال دینا۔
"چٹان کو پرت کی قدرتی لکیر کے ساتھ ساتھ چٹخا کر پتھر کو نکالا جاتا تھا۔"
( ١٩٤٤ء، آدمی اور مشین، ٦١ )
٥ - کوئی چیز اس طرح مارنا پھینکنا توڑنا یا پھاڑنا جس سے چٹاخے کی آواز نکلے۔
"شیر زخمی ہو کر جھلا گیا - میں نے فوراً رفل اٹھا کر گولی چٹخائی۔"
( ١٩٦٢ء، گنجینہ گوہر، ٥٥ )
٦ - کسی چیز کو پتھر وغیرہ پر اس طرح پھینکنا اُچھالنا یا مارنا کہ پتھر وغیرہ پر گر کے اچٹے اور اونچی ہو کر دور جا گرے۔
"گیند چٹخانا۔"
( ١٨٩٥ء، فرہنگ آصفیہ، ١٠١:٢ )
٧ - غصے کے ساتھ یا چیخ چلا کر (کوئی بات) کہنا۔
"تحکم کے لہجے میں کہا تو ضرور مگر گالی والی نہیں چٹخائی۔"
( ١٩٢٥ء، حکایت لطیفہ، ٩٩:١ )
٨ - القط کرنا، چھوڑنا، ترک کر دینا، نظرانداز کرنا۔
"ذرا سی بات پر نوکری چٹخا دی۔"
( ١٨٩٥ء، فرہنگ آصفیہ، ١٠١:٢ )
٩ - الگ کرنا، جدا کرنا۔ (نوراللغات)