چراگاہ

( چَراگاہ )
{ چَرا + گاہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ ہے اور اپنے اصل لفظ اور اصل معنی کے ساتھ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠١ء میں "ہفت گلشن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : چَراگاہیں [چَرا + گا + ہیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : چَراگاہوں [چَرا + گا + ہوں (و مجہول)]
١ - جانوروں کے گھاس چرنے کی جگہ، سبزہ زار۔
 عقل کی جن پہ بند ہیں راہیں وہ بشر ہیں مری چراگاہیں١٩٣ء، فکر و نشاط، ٩