چرب زبان

( چَرْب زُبان )
{ چَرْب + زُبان }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ 'چرب' کے ساتھ فارسی ہی سے ماخوذ لفظ'زبان' بطور موصوف لگانے سے 'چرب زبان' بنا اور بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء، میں "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - چکنی زبان والا؛ چکنی چپڑی باتیں بنانے والا، تیز زبان، لَسّان، باتونی، چاپلوسی کرنے والا؛ خوشامدی؛ چالاک، فریبیا۔
"ہاشم ہوشیار اور چالاک لسان اور چرب زبان تھا۔"      ( ١٩٢٥ء، حکایات لطیفہ، ١٠٣:١ )
٢ - جس کی گفتگو میں حلاوت ہو، شیریں زبان، فصیح زبان، شیریں کلام۔
 ہر چرب زباں نہیں شمع اخلاص جلنے والے بہت ہیں دل سوز ہیں کم      ( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ١٢٣:٢ )