چرس

( چَرْس )
{ چَرْس }
( سنسکرت )

تفصیلات


چَر+تَوچ  چَرْس

سنسکرت زبان کے لفظ 'چَر + توچ' سے ماخوذ اردو میں 'چرس' بنا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٦٧ء میں "اردو کی پہلی کتاب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - بھنگ کے پتوں پر لگی ہوئی لیس دار رطوبت جسے نشہ کے لیے حقہ یا سگریٹ وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
"لیس دار رطوبت جو بھنگ کے پتوں پر لگی ہوئی ہے ہاتھ پر چپک جاتی ہے چرس کہتے ہیں"      ( ١٩٢٩ء، کتاب الادویہ، ٨٣:٢ )
٢ - کنویں سے پانی نکالنے کا بڑا چرمی ڈول (جو بیلوں کی طاقت سے کھینچا جاتا ہے) پر، موٹ۔
"آگرہ اور بیانہ کی طرف چرس سے پانی دیتے ہیں"      ( ١٩٥٣ء، تاریخ مسلمانان پاکستان و بھارت، ٣٨٣:١ )
٣ - چمڑے سے بنا ہوا تھیلا۔
"چرس در اصل ہندی میں چمڑے کے تھلیے کو کہتے ہیں"      ( ١٩٢٦ء، خزائن الاودیہ، ٣٥٣:٣ )