چرنا

( چَرْنا )
{ چَرْنا }
( سنسکرت )

تفصیلات


چرنیین  چَرْنا

سنسکرت زبان کے لفظ 'چرنی ین' سے ماخوذ اردو میں 'چَرنا' بنا اور بطور فعل استعمال ہوتا ہے ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" کے ضمیمہ میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - پرورش پانا؛ دانا چگنا، کھانا، چوپایوں کے کھانے کا عمل، گھاس پھوس کھانا۔
"چیونٹی شہد کی مکھی اور وہ چڑیاں جو جھنڈ باندھ کر چرتی ہیں"      ( ١٩٥٣ء، حکمائے اسلام، ١٣٥:١ )
٢ - [ مجازا ]  کسی بات کا دماغ میں بیٹھ جانا، عادی ہو جانا، مزاج بن جانا۔
"ایک وکیل صاحب کے دماغ کو قانون ایسا چر گیا تھا کہ بغیر قانونی اصطلاحات کے ٹکڑے نہ توڑتے تھے"      ( ١٩٢٥ء، لطافت عجیبہ، ٤١:١ )