حرارت مخفی

( حَرارَتِ مَخْفی )
{ حَرا + رَتے + مَخ + فی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حرارت' کے آخر پر 'کسرۂ صفت' لگا کر عربی ہی سے ماخوذ اسم صفت 'مخفی' لگانے سے مرکب توصیفی "حرارت مخفی" بنا۔ اس ترکیب میں حرارت موصوف ہے اور مخفی صفت ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٥ء میں "طبیعات کی داستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ طبیعیات ]  حرارت کی وہ مقدار جو کسی ٹھوس شے کو اس کے پگھلاؤ کے نقطے پر مائع میں تبدیل کرنے یا کسی مائع شے کو اس کے نقطۂ جوش پر بخارات میں تبدیل کرنے کے لیے درکار ہو۔
"حرارت مخفی پانی کو بھاپ کی شکل میں منتقل کرنے میں صرف ہوتی ہے"      ( ١٩٤٥ء، طبیعیات کی داستان، ٢٣٢:١ )