حرارت مخصوصہ

( حَرارَتِ مَخْصُوصَہ )
{ حَرا + رَتے + مَخ + صُو + صَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم مجرد 'حرارت' کے ساتھ کسرۂ صفت لگا کر اسم صفت 'مخصوص' کی تانیث 'مخصوصہ' بطور صفت ملنے سے مرکب توصیفی 'حرارت مخصوصہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٦ء میں "حرارت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ طبیعیات ]  حرارت کی وہ مقدار جو کسی شے کے ایک گرام کو ایک درجہ سینٹی گریڈ تک گرم کرنے کے لیے درکار ہو، اس شے کی حرارتِ مخصوصہ کہلاتی ہے۔
"ٹھوس حالت میں کسی شے کی جو حرارت مخصوصہ ہوتی ہے وہ مائع حالت میں تبدیل ہو جاتی ہے اور بالعموم بڑھ جاتی ہے"      ( ١٩٦٦ء، حرارت، ١٦٣ )