پیٹھ پیچھے

( پِیٹھ پِیچھے )
{ پِیٹھ + پی + چھے }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پیٹھ' کے ساتھ ہندی تابع فعل 'پیچھے' ملنے سے مرکب نسبتی بنا۔ اردو میں بطور متعلقِ فعل استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - غیبت میں، غیر حاضری یا غیر موجودگی میں۔
"لوگ منہ پر تو کچھ نہ کچھ کہتے، پیٹھ پیچھے گالیاں دیتے۔"      ( ١٩٦٢ء، معصومہ، ١٢٧ )
٢ - [ مجازا ]  مرنے کے بعد۔
"جب ہم ہی نہ رہے تو ہمارے پیٹھ پیچھے کچھ ہی ہوا کرو۔"      ( ١٨٨٦ء، مخزن المحاورات، ٢٩٣ )