چشم بینا

( چَشْمِ بِینا )
{ چَش + مے + بی + نا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'چشم' کے ساتھ فارسی کے مصدر دیدن سے فعل امر بین کے ساتھ الف بطور لاحقہ صفت ملنے سے 'بینا' بنا اور 'چشم' کے ساتھ 'بینا' بطور صفت لگانے سے 'چشم بینا' بنا۔ اس ترکیب میں 'چشم' موصوف اور 'بینا' صفت ہے اس طرح یہ مرکب توصیفی بنا۔ ١٨٦٥ء کو "دیوان نسیم دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ مجازا ]  دیکھنے والی آنکھ؛ صاحب بصیرت آنکھ، قابل، دانا، دیدہ ور۔
"یہ تقابل چشم بینا کے واسطے خنجر آب دار بن کر کلیجہ کے پار ہوتا ہے"      ( ١٩١٢ء، شہید مغرب، ٧٢ )