چشم بد

( چَشْمِ بَد )
{ چَش + مے + بَد }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ لفظ 'چشم' کے ساتھ فارسی ہی سے ماخوذ 'بد' بطور صفت لگانے سے اردو میں مرکب 'چشم بد' بنا۔ اس ترکیب میں 'چشم' موصوف اور 'بد' صفت ہے۔ اس طرح یہ مرکب توصیفی بنا۔ ١٧١٨ء میں "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بری نظر؛ بری نظر کا اثر؛ نظر بد۔
 وہ آتشیں عذار ہوا جب کہ جلوہ گر تب آگ میں سپند کیا چشم بد کے تئیں      ( ١٧١٨ء، دیوان آبرو، ٢٩ )