چشتیہ

( چِشْتِیَّہ )
{ چِش + تی + یَہ }
( فارسی )

تفصیلات


چشت  چِشْتِیَّہ

فارسی زبان سے ماخوذ ہے۔ افغانستان کے علاقے کا نام 'چشت' ہے اس کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'چشتِیَّہ' بنا۔ اور اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٨ء میں "کلیاتِ انشا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : چِشْتِیّوں [چِش + تی + یوں (و مجہول)]
١ - فقرا اور درویشوں کا ایک مسلک یا سلسلہ جس کے بانی بعض لوگوں کے نزدیک ابواسحاق نام کے ایک بزرگ ہیں جو حضرت علیؑ کی نویں پشت سے ہیں اور لوگوں کا قول ہے کہ یہ بزرگ ایشیائے کوچک سے آکر چشت نامی گاؤ میں مقیم ہوئے اور وہیں دفن ہوئے؛ دوسرے لوگ خواجہ احمد ابدال کو اس مسلک کا بانی سمجھتے ہیں اور برصغیر ہندو پاک میں خواجہ معین الدین چشتی کو اس کا مبلغ قرار دیتے ہیں جن کے حلفیہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی تھے اس سلسلے کے اور بہت سے بزرگ ہیں ان میں بابا فرید الدین گنج شکر، علی احمد صابر کلیری اور نظام الدین اولیا بہت مشہور ہیں۔
"صدر انجمن معینیہ فخریہ چشتیہ، خدام درگاہ اجمیر شریف سے ملاقات ہوئی"      ( ١٩٨٣ء، کڑکا، ١ )