راشی

( راشی )
{ را + شی }
( عربی )

تفصیلات


رشو  راشی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے بطور اسم فاعل مشتق ہے اور اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٥٦ء میں "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - رشوت دے کر کام کرانے والا۔
 نکلے گر مطلبِ دل یار سے دے کر رشوت اے ظفر جان بھی دینے کو ہیں راشی پھرتے      ( ١٨٥٦ء، کلیاتِ ظفر، ١٤٥:٤ )