پیچ کش

( پیچ کَش )
{ پیچ (ی مجہول) + کَش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ اسم 'پیچ' کے ساتھ فارسی مصدر 'کشیدن' سے فعل امر 'کش' بطور لاحقہ فاعلی لگنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩١٥ء، کو "حاجی بغلول" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک اوزار جس سے پیچ (اسکرو) کھولتے یا کستے ہیں، اسکرو ڈرائیور۔
"پیچ کش کو گھڑی کی سوئیوں کے رُخ گھمانے سے پیچ لکڑی کے اندر جاتا ہے اور اس کے خلاف سمت میں گھمانے سے باہر نکلتا ہے"      ( ١٩٦٣ء، لکڑی کا کام، ٣٤:١ )
٢ - چھاپنے کی مشین کا پیچ گھمانے والا شخص۔
"پریس مین کے ساتھ ہی پیچ کش صاحب بھی پینترے بدلتے ہوئے تشریف لائے"      ( ١٩١٥ء۔ سجاد حسین، حاجی بغلول، ١١٧ )
  • screw-driver