چشم پوشی

( چَشْم پوشی )
{ چَشْم + پو (و مجہول) + شی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'چشم' کے ساتھ فارسی مصدر 'پوشیدن' سے ماخوذ حاصل مصدر 'پوش' بنا اور 'پوش' کے ساتھ 'ی' لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'پوشی' بنا اور اردو میں مرکب 'چشم پوشی' مستعمل ہے۔ ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - آنکھ بند کرنے کا عمل۔ آنکھیں میچ لینا۔
 یار جب آنکھوں میں آوے چشم پوشی ہے ضرور تاکہ ہوئے مقراض قطع جامع وار انتظار      ( ١٧٣٩ء، کلیات سراج، ٢٥٩ )
٢ - آنکھ چرانا؛ اغماض نظر؛ دیکھ کر ٹال جانا، درگزر کرنا۔
"آپ کی چشم پوشی سے ہمارے دل میں آپ کی طرف سے بھی شبہ پیدا ہوتا ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، مکتوبات عبدالحق، ٤٢١ )