آسی[1]

( آسی[1] )
{ آ + سی }
( سنسکرت )

تفصیلات


آشا  آس  آسی

سنسکرت زبان میں اصل لفظ 'آشا' ہے لیکن اردو زبان میں اس سے ماخوذ 'آس' بطور اسم مستعمل ہے اور 'آس' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے 'آسی' بنا جوکہ بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٧٩ء میں "دیوان سلطان" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع ندائی   : آسِیو [آ + سِیو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : آسِیوں [آ + سِیوں (واؤ مجہول)]
١ - آس رکھنے والا، امیدوار، آس والا۔
 پن مجکوں اپس کے پاس رکھنا آسی کوں نکو نراس رکھنا      ( ١٧٠٠ء، من لگن، ١٨ )
  • پُرْاُمِّید
  • مایوس