چلبلانا

( چُلْبُلانا )
{ چُل + بُلا + نا }

تفصیلات


چُلبُل  چُلْبُلانا

سنسکرت زبان کے لفظ'چلا' سے ماخوذ اردو میں 'چل' بنا اور ہندی زبان کا لفظ'بل' ساتھ لگانے سے 'چلبل' بنا۔ 'انا' بطور لاحقۂ مصدر لگانے سے اردو میں 'چلبلانا' بطور فعل مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - بے قرار ہونا، بے چین ہونا؛ مچلنا، تڑپنا۔
 چڑھا دن کرن چلبلانے لگی کڑی دھوپ تیزی دکھانے لگی      ( ١٨٩٠ء، کتاب مبین، ١٧ )
٢ - شوخی کرنا، حرکت کرنا۔
 قلم جیو پا چلبلانے لگیا دو جیاں سوں مجکوں سرانے لگیا      ( ١٦٢٥ء، سیف الملوک و بدیع الجمال، ١٧ )