چلہ باز

( چِلَّہ باز )
{ چِل + لَہ + باز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان کے لفظ'چہل' کی تخفیف اردو میں 'چل' بنا اور 'ہ' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'چلہ' بنا۔ فارسی مصدر 'بازیدن' سے فعل امر 'باز' بطور اسم فاعل مستعمل ہے۔ 'چلہ' کے ساتھ 'باز' لگانے سے اردو مرکب 'چلہ باز' بنا اور بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩١٧ء کو "خطوط خواجہ حسن نظامی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بہت زیادہ وظیفہ پڑھنے والا، چلہ کھینچنے والا، وہ شخص جو چلہ کھینچنے کے لیے گوشہ نشین ہو جائے، چلہ نشین۔
"یہ ڈاکٹر بھی مجھ جیسا چلہ باز ہے اس واسطے اس کے ہاتھ لگانے کا ڈر نہ تھا اس نے عملی روحانی بھی مجھ پر کیا۔"      ( ١٩١٧ء، خطوط حسن نظامی، ٤٧:١ )