چلہ کش

( چِلَّہ کَش )
{ چِل + لَہ + کَش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان کے لفظ 'چہل' کی تخفیف اردو میں 'چل' بنا اور 'ہ' بطور لاحقۂ نسبت لگانے 'چلَّہ' بنا اور اس کے ساتھ فارسی مصدر 'کشیدن' سے فعل امر 'کش' بطور اسم فاعل لگانے سے مرکب 'چلہ کش' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٧٥٤ء کو "ریاض غوثیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - چلہ کرنے والا، چلہ کھنیچنے والا، زاہد گوشہ نشین۔
 چلہ کش زاہد ہوا مشتاق ہو کر حور کا کیا سہام اللیل سے تاکا نشانہ دور کا      ( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ٩ )