چمٹنا

( چِمْٹْنا )
{ چِمْٹ + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


چپٹ  چِمْٹ  چِمْٹْنا

سنسکرت زبان کے لفظ 'چپٹ' سے ماخوذ اردو میں 'چمٹ' بنا اور 'نا' لاحقۂ مصدر لگانے سے 'چمٹنا' بنا۔ اردو میں بطور فعل مستعمل ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - چپٹنا، لپٹنا۔
"ان سے چمٹ گیا اور اپنی عقیدت مندی اور اشتیاق کا اظہار کیا"      ( ١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ١٠٥ )
٢ - پیچھے لگلنا۔
"یہ وہ بلا ہے جو صد یا نوجوانوں کو ایسی چمٹی کہ پیرانہ سالی تک پیچھا نہ چھوڑا"      ( ١٨٨٧ء، جام سرشار، ٢ )
٣ - اصرار کرنا۔
"نسیمہ نے چمٹ چمٹ کر ممانی کو ایک رات اور ٹھیرایا"      ( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ٩٨ )
٤ - واجب الادا ہونا، ذمہ ہونا۔
"لوگوں کے قرض میرے پیچھے چمٹے ہوئے ہیں"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٩٢:١ )
  • گُتْھنا