چمرخ

( چَمْرَخ )
{ چَم + رَخ }
( سنسکرت )

تفصیلات


چرم+ر+کہ  چَمْرَخ

سنسکرت زبان کے لفظ 'چرم + ر + کہ' سے ماخوذ اردو میں 'چَمْرَخ' بنا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ گاہے بطور صفت بھی استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٠ء کو "کلیات نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - دبلا پتلا؛ وہ کھال جس پر سوکھ کر جھریاں پڑ گئیں ہوں، چڑمڑا۔
"میں نے اس سیاہ فام سوکھی چمرخ عورت کو دیکھا جس کی آواز میں شہد جیسی مٹھاس تھی"      ( ١٩٨١ء، راجہ گدھ، ٢٢٥ )
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
واحد غیر ندائی   : چَمْرَخے [چَم + رَخے]
جمع   : چَمْرَخے [چَم + رَخے]
جمع غیر ندائی   : چَمْرَخوں [چَم + رَخوں (و مجہول)]
١ - چرخے کی کھونٹیوں میں سامنے کے رخ لگے ہوئے چمڑے یا مونجھ کے گتے جن کے سوراخوں میں تکلے کے سرے ڈال دیے جاتے ہیں اور انہیں کے اندر وہ گردش کرتے ہیں۔
 کہیں بان اٹیری ٹاٹ کڑی، کہیں دمرکھ چمرخ تکلا ہے کہیں روک روپیا خوردہ ہے، کہیں کوڑی پیسا دھیلا ہے      ( ١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٢٤٤:٢ )