چمڑی

( چَمْڑی )
{ چَم + ڑی }
( سنسکرت )

تفصیلات


چرم+ر+کہ  چَمْڑی

سنسکرت زبان کے لفظ ' چرم + ر + کہ' سے ماخوذ اردو میں 'چمڑا' بنا الف ہٹا کر 'ی' لاحقۂ تانیث لگانے سے 'چمڑی' بنا اور اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٤٧ء کو "جہیز نامہ خاتون جنت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : چَمْڑِیاں [چَم + ڑِیاں]
جمع غیر ندائی   : چَمْڑِیوں [چَم + ڑِیوں (و مجہول)]
١ - کھال، پوست۔
"صابن اور کریم کی رگڑوں نے چمڑی کو ذرا چمکا دیا تھا"      ( ١٩٤٧ء فرحت، مضامین، ١٣١:٣ )