ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'ٹیپ' بطور مضاف الیہ اور حرف اضافت 'کا' اور فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'بند' لگنے سے مرکب اضافی 'ٹیپ کا بند' بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے تحریری طور پر ١٩٤١ء میں "پیاری زمین" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - (شاعری؛ موسیقی) مسدس مخمس یا مثلث وغیرہ کا آخری شعر یا مصرع گرہ والا شعر یا کسی نظم کے ٹکڑوں میں بار بار آنے والا شعر یا مصرع، ترجیح بند میں ہر حصے کے آخر میں آنے والا وہ شعر جس کی تکرار ہوتی ہو۔
"ٹیپ کا بند اس نے یوں دہرایا گویا ابھی اس کے خیال میں آیا ہے"
( ١٩٤١ء، پیاری زمین، ٤٤ )
٢ - [ مجازا ] اصل مقصود جس کا ذکر بار بار کیا جائے۔
"ہمیشہ خط میں ٹیپ کا بند یہ ہوتا تھا کہ جائداد میرے نام کر دو"
( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٨٨:٧ )