حقہ

( حُقَّہ )
{ حُق + قَہ }
( عربی )

تفصیلات


حقق  حُقَّہ

اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اپنی اصل معنی اور اصل حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : حُقّے [حُق + قے]
جمع   : حُقّے [حُق + قے]
جمع غیر ندائی   : حُقّوق [حُق + قوں (واؤ مجہول)]
١ - نًے (نًیچہ) چًلم اور کسی قدر پانی سے بھرا ہوا ظرف جس کے ذریعہ تمباکو پیتے ہیں اور جس کا دھواں پانی سے گزر کر آتا ہے، قلیان۔
"کہانی سنی اور پھر نواب صاحب حقہ پینے لگے۔"      ( ١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ١٢٦ )
٢ - وہ ظرف جس میں مدک پی جائے۔
"مدک کے حقے دھواں دھار، کم سنوں کے چہروں پر بسنت کی بہار جدھر دیکھا آدمیوں کا ریلا تھا۔"      ( ١٨٦١ء، فسانۂ عبرت، ٧٦ )
٣ - عطر نیز جواہرات یا اور قیمتی اشیاء رکھنے کی ڈبیا، ڈبہ۔
"درمیان اس شہر کے ایک کنیسۂ حاضر ہے کہ محراب میں اس کے ایک حقہ طلائی معلق ہے۔"      ( ١٨٨٧ء، نہرالمصائب، ٤٥٧ )
٤ - باروت سے بھرا ہوا ایک قسم کا گولہ، بم (بیشتر آتشبازی، باروت یا آتشی جیسے الفاظ کے ساتھ مستعمل)۔
"بان کے علاوہ ایک دوسرا آلۂ کار زار حقہ باروت بھی ہوتا تھا جسے بڑی قسم کا انار کہہ سکتے ہیں۔"      ( ١٩٤٥ء، دیباچہ، سفرنامہ مخلص، ١٧ )
  • تَلْیان
  • نَارِیل
  • حُکّو
  • a small box
  • a casket
  • a small cocoanut used a s a box;  (in India) the hookah or pipe and its apparatus by which tobacco is smoke through water;  a sort of rocket (used in war)
  • a grenade or bomb