چکور

( چَکور )
{ چَکور (و مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


چکور  چَکور

سنسکرت زبان کے لفظ 'چکور' سے ماخوذ اردو میں 'چکور' بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : چَکوری [چَکو + ری]
جمع غیر ندائی   : چَکوروں [چَکو + روں (و مجہول)]
١ - یونانی الاصل ایک خوشنما پرند جس کی چونچ اور پنجے سرخ اوپر کا حصہ سیاہ اس پر سفید چتیاں اور گلے میں قدرتی طوق پیٹ کا رنگ سفیدی مائل ہوتا ہے (مشہور ہے کہ یہ چاند کا عاشق ہے اور آگ کی چنگاریاں چاند کی کرنیں سمجھ کر کھا جاتا ہے)، لاطینی؛ Perdix Rufa یا Tetrao Rufus۔
"عمدہ غذاؤں کے ذریعہ خون کی اصلاح کریں، جیسے چکور، تیتر لوؤں کا گوشت۔"      ( ١٩٣٦ء، شرح اسباب (ترجمہ)، ٣٠٨:٢ )
٢ - [ کنایۃ ]  عاشق، مجنوں (قدیم اردو کی لغت)