آکھر

( آکَھر )
{ آ + کَھر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ ہے اور یہ لفظ اردو زبان میں اپنی اصلی حالت اور معنی میں ہی مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٨٠ء میں سودا کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
جمع   : آکَھریں [آ + کَھریں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : آکَھروں [آ + کَھروں (واؤ مجہول)]
١ - جنگلی جانور یا درندے کے رہنے کی جگہ، وہ جگہ جہاں وحشی چوپائے دن رات کسی وقت آ کر ضرور کھڑے ہوں۔
 آکھر سے جو واپس ہوئی یہ غم کی ستائی ہرنوں میں مجھے مجلس ماتم نظر آئی      ( ١٩١٢ء، شمیم، (قلمی نسخہ)، ٢٩ )