حکیم امت

( حَکِیمِ اُمَّت )
{ حَکی + مے + اُم + مَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حکیم' کے آخر پر 'کسرۂ اضافت' لگا کر عربی زبان ہی سے ماخوذ اسم 'امت' لگانے سے مرکب اضافی 'حکیم امت' بنا۔ اس ترکیب میں حکیم مضاف ہے اور امت مضاف الیہ ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٦ء کو "الحقوق والفرائض" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک لقب، ملت اسلامیہ کا بہت بڑا عالم اور دانا۔
"کوئی بندہ بشر بھی حق شکر سے عہدہ برآنہیں ہو سکتا . حکیم امت شیخ سعدی علیہ الرحمۃ فرما گئے ہیں"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ١٠:٢ )