اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پیشانی پر صندل یا سیندور وغیرہ کا نشان، قشقہ، تلک۔
مقابلہ جو کرے کوئی چاند پھیکا ہے جبین شوخ پہ صندل کا سرخ ٹیکا ہے
( ١٩٣٦ء، نقش و نگار، ٣٧ )
٢ - وہ نشان یا تلک جو ہندؤں میں شادی سفر یا جاترا میں جاتے وقت شگون نیک سمجھ کر لگا دیتے ہیں۔ (فرہنگ آصفیہ)
٣ - [ عورتیں ] ماتھے کا زیور جو عام طور سے جڑاؤ بنایا جاتا ہے اور جس کے نیچے موتیوں کی جھالر ہوتی ہے؛ چاندلا، سیس تلک۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 25:4)
گاؤں کی اک نگار ہوش ربا سر پہ ٹیکا نہ ہاتھ میں چھلا
( ١٩٣٣ء، سیف و سبو، ١٦٠ )
٤ - [ چابک سواری ] گھوڑے کے چہرے کے ساز میں ماتھے: پر لٹکنے والا مخروطی شکل کا چمڑے کا آویزہ، سیس۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 40:5)
٥ - داغ، دھبا
"جان دینے کی قسم کھانے والوں کے ہاتھوں اور کپڑوں پر زعفران کے ٹیکے اور چھینٹے جیے جاتے تھے"
( ١٩٢٦ء، شوقین ملکہ، ١٢٨ )
٦ - وہ سیاہ نشان جو نظر بد سے بچنے کے لیے عورتیں ٹوٹکے کے طور پر لگاتی ہیں۔
سوکالے ٹیکے تھے گویا رخ نزاکت کے کہیں نظر نہ لگے اس لیے رہے تھے لپٹ
( ١٨١٨ء، انشاء کلیات، ٢٦١ )
٧ - [ مجازا ] نیک نامی یا بدنامی، شہرت۔
"اگر مارے گئے تو نام تمہارے زمانے کے چہرے پر جواں مردی کا ٹیکا ہو کر چمکیں گے"
( ١٩١٠ء، آزاد (محمد حسین)، قصص ہند، ٣٣:٢ )
٨ - [ ہندو ] الزام، دوش۔
"اے احمق اپنا دام کھوٹا ہے تو پرکھنے والے پر کیا ٹیکا ہے"
( ١٨٣٥ء، پچپن مثال (ق)، ورق ٤ )
٩ - ایک رسم جو ہنود میں نسبت یا بیاہ کے موقع پر ادا کی جاتی ہے؛ جہیز۔
"دوسرے دن گاؤں کے معززین جمع ہوئے اور سدن کا ٹیکا ہو گیا"
( ١٩١٦ء، بازار حسن، ١٤٤ )
١٠ - وہ نشتر یا زخم جو چیچک طاعون اور دوسرے متعدی امراض سے بچاو کے لیے عموماً بانہہ میں دوا کے ساتھ لگایا جائے؛ سرنج یا سوئی سے جسم میں دوا داخل کرنے کا عمل خواہ بازو پر کیا جائے یا کولھے پر)، سرنج یا سوئی کے ذریعہ داخل کی جانے والی، انجکشن۔
"اگر یہاں کوئی ٹیکا لگانے والا آگیا تو سب سے پہلے میں اپنے اوپر ٹیکا لگواؤنگا"
( ١٩٠٢ء، مکتوبات حالی، ٣٢٦:٢ )