پیریڈ

( پِیرْیَڈ )
{ پِیر + یَڈ }
( انگریزی )

تفصیلات


Period  پِیرْیَڈ

انگریزی سے اردو میں داخل ہوا اور عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٦٧ء کو "جلا وطن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : پِیرْیَڈْز [پِیر + یَڈْز]
١ - مدت، دور، زمانہ، وقت۔
"وقتی اساسی وولٹیج کا پیریڈ دی ہوئی وولٹیج کے پیریڈ کے برابر ہو جاتا ہے"      ( ١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ٩٨ )
٢ - زمانے کا کوئی حصّہ؛ صدی، جُگ، سال۔
"میز کرسی کی ٹانگوں کو ابھی پولیو نہیں ہوا تھا اور بینکوں کے . مُڑے تُڑے فرنیچر نے (پیریڈ فرنیچرکا )روپ دھار کر رواج نہیں پایا تھا"      ( ١٩٧٦ء، زرگزشت، ٥١ )
٣ - اسکول کالج یا مدرسہ میں جماعت کا وہ مقررہ وقت جس میں ایک مضمون پڑھایا جائے۔
"اس پیریڈ میں شیوا جی پر گفتگو ہوئی"      ( ١٩٦٧ء، جلاوطن، ٦٢ )
  • period