رجائیت

( رِجائِیَت )
{ رِجا + اِیَت }
( عربی )

تفصیلات


رِجا  رِجائی  رِجائِیَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مشق 'رجائی' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقہ کیفیت و اسمیت لگا کر حاصل کیا گیا۔ اور اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٤٧ء میں "مضامین عابد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - امید و بیم کی کیفیت۔
"ہزار آندھیوں کے درمیان بھی رجائیت کے بادبان کھلے ہوئے ہیں اور شکستہ کشتیاں اپنے ساحلوں کی سمت رواں دواں ہیں"      ( ١٩٨٦ء، آنکھ اور چراغ، ٨٩ )
  • optimism
  • hopefulness