رت

( رُت )
{ رُت }
( سنسکرت )

تفصیلات


رُت  رُت

سنسکرت سے ماخوذ اور اردو میں بطور اسم مستعمل ہے سب سے پہلے ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : رُتیں [رُتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : رُتوں [رُتوں (و مجہول)]
١ - چار فصلوں (جاڑا، گرمی، ربیع، خریف) میں سے ہر فصل، چھ موسموں (بہار، گرمی، برسات، خزاں، جاڑا، کُہرا) میں سے ہر ایک موسم، فصل، موسم، سماں، کسی چیز (خصوصاً پھل، پھلاری وغیرہ) کا زمانہ۔
"یہ بہار کے دن ہیں، ہولی کی رت ہے، نمائشوں کا موسم ہے"      ( ١٩٨٣ء، زمیں اور فلک اور، ١٠٣ )
٢ - حالت، کیفیت وغیرہ۔
 ہوا کا، رُت کا، رات کا عذاب دیکھتے ہیں ہم اسی زمیں پہ کیسے کیسے خواب دیکھتے ہیں ہم      ( ١٩٨٧ء، افکار، جولائی، ٣٨ )
٣ - عورت کے ماہواری کے ایاّم، جانوروں کی جفتی کا موسم۔ (پلیٹس؛ جامع اللغات)
  • فَصْلْ
  • مَوسَمْ
  • دَوْرْ
  • زَمَانَہ
  • season
  • weather