اسم نکرہ ( واحد، جمع )
١ - [ بطور جمع، بطور نکرہ ] اولیاء اللہ کے دس طبقوں میں سے چالیس (اور بعض کے نزدیک ستر یا سات) اولیا کا ایک گروہ جن سے ہفت اقلیم کی نگرانی متعلق بتائی جاتی ہے کہا جاتا ہے کہ یہ جو شکل چاہتے ہیں بدل لیتے ہیں اور جہاں سے سفر کرتے ہیں وہاں ایک شخص اپنے بدلے اپنی صورت کا چھوڑ دیتے ہیں۔ جب ان میں سے کوئی مر جاتا ہے تو خدائے تعالٰی کے حکم سے دوسرا اس کی جگہ مامور ہو جاتا ہے۔ امام راغب اصفہانی کے نزدیک ان کو ابدال اس لیے کہتے ہیں کہ ان کی برائیاں نیکیوں سے بدل دی گئی ہیں۔
کچھ نہ ابدال سے پہنچا ہے نہ اوتاد سے فیض جس کو پہنچا ہے سو پہنچا ہے تری یاد سے فیض
( ١٩٥١ء، حسرت، کلیات، ٧١ )
٢ - [ مجازا ] نیک اور صالح اشخاص، بزرگ لوگ۔
"ان لوگوں سے صحبت رکھیں گے جو کہ سعید، حکیم، فاضل، ابدال. صالح، عارف ہیں"
( ١٨١٠ء، اخوان الصفا، ١٧٣ )
٣ - [ بطور واحد ] گروہ ابدال کا ایک فرد۔
"ولادت کے بعد ابدالوں کی وہ جماعت . مبارکباد دینے آئی"
( ١٩٤٦ء، سوانح خواجہ بندہ نواز، ٥١ )
٤ - [ بطور معرفہ ] افغانوں کے ایک جرگے کا مورث اعلٰی ابدال ین ترین، جو سلسلۂ چشتیہ کے ابدال (بزرگ) خواجہ ابو احمد کی صحبت اور خدمت کی بنا پر اس نام سے موسوم ہوا۔ (احمد شاہ ابدالی اس کی اولاد میں ہونے کی وجہ سے ابدالی کہلاتا ہے)۔