ٹھپا

( ٹَھپّا )
{ ٹَھپ + پا }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان میں بطور اسم مستعمل ہے اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصل معنی میں ہی عربی رسم الخط کے ساتھ ہی اردو زبان میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣١ء میں "دیوان ناسخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ٹَھپّے [ٹَھپ + پے]
جمع   : ٹَھپّے [ٹَھپ + پے]
جمع غیر ندائی   : ٹَھپّوں [ٹَھپ + پوں (واؤ مجہول)]
١ - پھول بوٹے کندہ کیا ہوا مہرا جس سے اتّو کے نشان ڈالے جاتے ہیں۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 165:2)
٢ - فولاد یا کانسے کا بیل بوٹا کھدا ہوا مہرا جس پر ٹھوک کر بعض زیور نقشین بنائے جاتے ہیں۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 25:4)
٣ - چوڑا مقیش بادلہ کا بنا ہوا گوٹا، لیس۔
"گوٹے ٹھپے سے لسے بانکڑی پیمک سے لپے دیکھ کر جی الٹتا ہے۔"    ( ١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشا، ٩ )
٤ - چھاپ، نقش، سکہ، ابھرواں نقش، مہر، چھاپہ، مخصوص نشان۔
"کتابیں تھیں سب کی جلدیں بندھوائیں . اور سب پر سنہری ٹھپا کیا ہوا۔"      ( ١٨٧٤ء، مجالس النسا، ٤٣:١ )
٥ - روپیہ، پیسہ۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، منیر، 55)
٦ - نقش کرنے کا آلہ، چھاپنے کا آلہ، سانچا۔ (نوراللغات؛ فرہنگ آصفیہ)
٧ - [ مجازا ]  نمایاں امتیاز، امتیازی نشان، ممتاز وضع و روش۔
"علی گڑھ کا ایک خاص رنگ، رکھ رکھاویا ٹھپا ہوتا ہے جو اسے دوسروں سے ممتاز یا متمائز کرتا ہے۔"      ( ١٩٥٦ء، آشفتہ بیانی میری، ٣ )
  • an instrument for stamping with
  • a stamp
  • die
  • printing-type
  • fount;  impression;  printing;  a mark or impression make with the hand or the paw;  a mould or form (into which plates of metal are beaten to be formed into ornaments);  broad silver lace