فعل متعدی
١ - روشن کرنا، جگمگا دینا۔
کب شب گیسوئے مشکیں کی سیاہی کم ہوئی تیری افشاں نے ستارے گو کہ چمکائے بہت
( ١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ١١٣:٣ )
٢ - فروغ دینا، رونق بخشنا، ترقی دینا۔
"اس غیر متوقع امداد سے اس نے اپنے کاروبار کو چمکایا اور خوب نفع کمایا۔"
( ١٩٤٦ء، شیرانی، مقالات، ١٠٩ )
٣ - نمایاں کرنا، پھیلانا، مشتہر یا مشہور کرنا۔
"پہلے بادشاہوں کی بھلائیوں کو ہمیشہ چمکایا اور ان کی برائیوں کو چھپایا ہے۔"
( ١٩٢٠ء، اردو گلستان، ٧١ )
٤ - تیز کرنا، بڑھانا، اکسانا۔
"اس نے راگ میں رنگ کو ملایا عشق کو چمکایا۔"
( ١٩٢٤ء، اختری بیگم، ٢٥٨ )
٥ - سواری کے جانور (عموماً گھوڑے) کو دوڑانا، رفتار تیز کرنا۔
"ایرج نوجوان نے ایک سوار کو مار کر گھوڑا لیا اور چمکا کر قید خانے سے نکلے۔"
( ١٩٠٠ء، طلسم خیال سکندری، ١٣٢:٢ )
٦ - بھڑکانا، غصہ دلانا۔
"چچا کسی کی دھونس میں نہیں آتے، اول تو بولتے ہی نہیں اگر کوئی انھیں چمکا دے تو وہ لچھے دار باتیں کرتے ہیں کہ مزا آ جاتا ہے۔"
( ١٩٦٧ء، اجڑا دیار، ١١٢ )
٧ - (کسی کو) ڈانٹنا ڈپٹنا، ڈرانا دھمکانا۔
وہ میرے خواب میں بھی آئے چمکاتے ہی دھمکاتے ستم دیکھو کہ اس پر ہاتھ میں خنجر بھی عریاں تھا
( ١٩١٠ء، کلیات شائق، ٦٢ )
٨ - تمسخر آمیز حرکات کے ساتھ تمسخر کرنا۔ (سرمایۂ زبان اردو، 142)