چمگادڑ

( چَمْگادَڑ )
{ چَم + گا + دَڑ }
( سنسکرت )

تفصیلات


چرم+گردھرہ  چَمْگادَڑ

سنسکرت زبان کے لفظ 'چرم + گردھرہ' سے ماخوذ اردو میں 'چمگادڑ' بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٧ء کو "نورالہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع   : چَمْگادَڑیں [چَم + گا + دَڑیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : چَمْگادَڑوں [چَم + گا + دَڑوں (و مجہول)]
١ - جھلی دار پروں والا ایک پرند جسے دن میں کم نظر آتا ہے کھنڈروں یا غاروں یا مکانوں کی چھتوں میں الٹا لٹکا رہتا ہے اس کی مادہ اپنے بچے کو دودھ پلاتی ہے اس کے لمبے لمبے بازوؤں پنجوں پروں اور دم پر جھلی کی ایک چادر سی منڈھی ہوتی ہے جس کے سہارے یہ اڑتا ہے غروب آفتاب کے بعد غذا کی تلاش میں نکلتا ہے کیڑے مکوڑے اس کی مرغوب غذا ہیں، خفاش۔
"جس گھر میں کوئی نہیں رہتا اس میں چمگادڑ بسیرا کر لیتے ہیں۔"      ( ١٩٣٦ء، پریم چند، پریم چالیسی،١٣٦:٢ )