رجسٹرار

( رَجِسْٹَرار )
{ رَجِس + ٹَرار }
( انگریزی )

تفصیلات


Registrar  رَجِسْٹَرار

انگریزی میں رجسٹر فعل سے مشتق اسم فاعل ہے اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٨٥١ء میں "کوہ نور" لاہور میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( مذکر - واحد )
١ - سررستہ دار، مُسَجِّل، ناظم۔
"کورٹ کے رجسٹرار اس بارے میں سیکرٹری جنرل کو رسمی طور پر مطلع کریں گے"      ( ١٩٦١ء، اقوام متحدہ کا چارٹر، ٩٩ )
٢ - "وہ افسر مجاز جس کے سامنے لین دین کی دستاویز پیش کی جاتی ہے اور وہ اسے منظور کرکے درج رجسٹر کرتا ہے اور مہر لگاتا ہے، مہر کنندہ، فرد نویس۔
"عبدالحمید خان صاحب رجسٹرار نے دعوت دی، ان ہی کے مکان پر لیکچر ہوا"      ( ١٩٣٣ء، سیاحتِ ہند، ٣٢ )
٣ - یونیورسٹی کا وہ عہدہِ دار جو اس کے انتظامی اور تعلیمی امور کا ذمہ دار ہوتا ہے اور وائس چانسلر کی جانب سے جملہ احکام و اسناد جاری و نافذ کرتا ہے، یونیورسٹی کے انتظامی دفتر کا محافظ اعلٰی۔
"رجسٹرار کے عہدے پر پروفیسر قاضی اے قادر کی جگہ پروفیسر ڈاکٹر اشفاق قادری کا تقرر بھی مستحسن ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، نگار، کراچی، اکتوبر، ٦ )
٤ - وہ عہدہ دار جو اپنے شعبے سے متعلق عوام کے اداروں کو منظور کرتا اور ان کی نگرانی کرتا ہے۔
"صدر نے کہا تھا انہیں رجسٹرار کواپریٹو سوسائٹیز کی طرف سے اظہارِ وجوہ کا نوٹس ملا ہے"      ( ١٩٦٦ء، جنگ، کراچی، ٥ جولائی، ٢ )