رجسٹری

( رَجِسْٹَری )
{ رَجِس + ٹَری }
( انگریزی )

تفصیلات


Registry  رَجِسْٹَری

انگریزی میں رجسٹر فعل سے مشتق اسمِ مفعول ہے اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٨٧٣ء میں "مکمل مجموعہ لیکچرز واسپیچز" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَجِسْٹَرِیاں [رَجِس + ٹَریاں]
جمع غیر ندائی   : رَجِسْٹَرِیوں [رَجِس + ٹَرِیوں (و مجہول)]
١ - "ادارے یا نام وغیرہ کو مقرر ضابطے کے تحت ڈاکخانے میں یا متعلق افسر کے ہاں درج یا منظور کرانے کا عمل، تسجیل۔
"بھائی اباّ رجسٹری کرانے لے گئے تھے مکان کے رہن نامے کی"      ( ١٩٥٥ء، آبلہ دل کا، ٢٠١ )
٢ - بمعنی رجسٹرڈ (ڈاک اور خطوط بحفاظت پہنچانے کے لیے ڈاکخانے میں درج کراکے رسید حاصل کرنا)، رجسٹرڈ ڈاک۔
"جی صاحب ایک رجسٹری آئی ہے ان کے نام۔"      ( ١٩٧٣ء، ماہم، ١٧٤ )
٣ - اندراج کرانا۔
"پارٹی کا ایک ممبر بھی باقاعدہ رجسٹری کرانے آج تک جرمنوں کے دفتر نہیں گیا۔"      ( ١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا، ٣٩٨ )
٤ - کسی چیز کو اپنے نام مخصوص کرانا، خصوصاً ایجاد وغیرہ کو، حق ملکیت محفوظ کرانا، اشتہاری نام مخصوص کرانا۔
"میں تو ٹھہرا بیوپاری کہ پیسوں کے لیے مردے کا کفن بھی اتروا لوں اور مسٹر مور ٹھرے ایسے بے پروا کہ اپنی کسی ایجاد کی رجسٹری تک نہ کروائی"
  • registry