احتراقی

( اِحْتِراقی )
{ اِح + تِرا (کسرہ ت مجہول) + قی }
( عربی )

تفصیلات


حرق  اِحْتِراق  اِحْتِراقی

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر'احتراق' کے ساتھ فارسی قاعدے کے مطابق 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگائی گئی ہے۔ اردو میں ١٩١٧ء کو "رسالہ تعمیر عمارت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ طب ]  آنکھوں کی ایک بیماری جس میں طبقہ قرنیہ کی بیرونی سطح پر سفید اون کا ٹکڑا سا رکھا ہوا اور اس کی شاخیں چاروں طرف پھیلی ہوئی نظر آتی ہیں۔" (ترجمہ شرح اسباب، 60:2)
صفت نسبتی
١ - احتراق سے منسوب۔     
"تکوین شدہ حرارت کا بڑا حصہ احتراقی حاصلات کے ساتھ دودراہ کے ذریعے سے نکل جاتا ہے۔"     رجوع کریں:   ( ١٩١٧ء، رسالہ تعمیر عمارت، ١٠٥ )
٢ - [ طب ]  بخار کی ایک قسم جس میں گرمی اور سوزش زیادہ ہوتی ہے۔
"وہاں تو سازج، مادی، احتراقی اور خدا جانے کون کون سی قسمیں بخار کی لکھی ہوئی ہیں۔"      ( ١٩٣٠ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٥، ٤:١ )