حوصلہ افزائی

( حَوصَلَہ اَفْزائی )
{ حَو (و لین) + صَلَہ + اَف + زا + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حوصلہ' کے ساتھ فارسی مصدر'افزودن' سے مشتق صیغۂ امر 'افزا' بطور لاحقۂ فاعلی لگایا اور 'ئی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'حوصلہ افزائی' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٩ء کو "نقوش مانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - حوصلہ بڑھانے والا، ہمت دلانے والا۔
"استاد وقت کاریختہ میں شعر کہنا اس دور کے اردو شعرا کے لیے ایسی حوصلہ افزائی تھی جس سے تخلیقی اعتماد پیدا ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو، ٢، ١٣٢:١ )