آشرم

( آشْرَم )
{ آش + رَم }
( سنسکرت )

تفصیلات


یہ اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور اردو زبان میں اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی ماخوذ ہے۔ سب سے پہلے ١٩١٢ء میں "مضامین سلیم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : آشْرَموں [آش + رَموں (و مجہول)]
١ - رشی منی اور سنیاسیوں کے رہنے کی جگہ جہاں ان کے سیوکوں، داسیوں اور چیلوں کے رہنے کے لیے بھی گنجائش ہو، مٹھ، کٹی، استھان، خانقاہ۔ (یوگ واششٹ، 32)
٢ - رفاہی قیام گاہیں : لاوارثوں، یتیموں اور بیواؤں کو پناہ دینے اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے بنائی ہوئی جگہ، طالب علموں کے مذہبی تعلیم پانے اور رہنے کا مکان، مذہبی کارکنوں کے رہنے کا مقام۔
"بیوہ عورتوں کے لیے آشرم کھولنے . کے متعلق . تقریریں ہوتی ہیں۔"      ( ١٩١٢ء، مضامین سلیم، ١٤٦:١ )
٣ - انسان کی زندگی کے چار آشرم (مدارج) میں سے ہر ایک، (1) پر ھما چرج یعنی تجرد و تحصیل علوم کا زمانہ، (2) گرہستھ یعنی کسب معاش کا زمانہ، (3) بان پرستھ یعنی حصول تزکیہ روحانی و مشاہدات و تجربات کی تکمیل کا زمانہ، (4) سنیاس یعنی خدمت ابنائے جنس کرنے کا زمانہ۔
"گرھست آشرم کی کل ذمہ داریاں نہایت معنی خیز طریقوں میں تکمیل ہونے کی آشا ہو سکتی ہے۔"      ( ١٩٣٣ء، گیتا امرت، ٣٥ )
  • خَانْقَاہ
  • دورِ حَیات
  • مَکْتَبْ
  • بَنْ
  • Abode
  • residence;  the abode of a hermit
  • or of a religious student;  hermitage;  college
  • school;  a class of religious order