آشام

( آشام )
{ آ + شام }
( فارسی )

تفصیلات


آشامیدن  آشام

فارسی مصدر 'آشا میدن' (پینا) سے بطور صیغہ امر مشتق ہے، اور بطور لاحقۂ فاعلی بھی مستعمل ہے جیسے : مے آشام۔ سب سے پہلے ١٨٣١ء میں "دیوان ناسخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : آشاموں [آ + شا + موں (واؤ مجہول)]
١ - ایک قسم کا لطیف حریرہ (امیراللغات، 124:1)
٢ - رات کا کھانا(جامع اللغات، 39:1)
٣ - [ قدیم ]  پینا، مے نوشی۔
 عشاق کوں پیو یاد سوں مے پینا روا ہے اس مکھ کے عرق باج روا نہیں منجے آشام      ( ١٦١١ء، قلی قطب شاہ، کلیات، ١٨٠:١ )
  • Drinking
  • drinker