صفت ذاتی ( واحد )
١ - ویران، برباد، تباہ، ٹھپ۔
"نئی دہلی چوپٹ تھی مگر اصلی دلی میں وہی چہل پہل تھی۔"
( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٤٥:٣ )
٢ - فراموش، بھلایا ہوا۔
"پڑھا لکھا سب چوپٹ، جیسے کورے تھے ویسے ہی کورے کے کورے رہے۔"
( ١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٨ )
٣ - بیوقوف، بے عقل؛ کورا، جاہل مطلق۔
"نائی اپنے دل میں کہنے لگا . یہ گونگا ہے، بہرا ہے اور بالکل چوپٹ ہے کہ اس نے کوئی جواب بھی میری بات کا نہیں دیا۔"
( ١٨٩١ء، قصۂ حاجی بابا اصفہانی، ٣٤٤ )
٤ - اوندھا، الٹا، چاروں شانے چت۔
"خدا ہی نے کہا ہے کہ چوپٹ کرو گے۔"
( ١٨٨٠ء ربط ضبط، ٤٣:١ )
٥ - کھلا ہوا، فراخ، کشادہ؛ چاروں دروازے کھلے ہوئے۔ (نوراللغات)