رجھانا

( رِجھانا )
{ رِجھا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


رنج  رِجھانا

سنسکرت سے ماخوذ "ریجھنا" (ریجھ + نا، لاحقہ مصدر) کا تعدیہ ہے (ریجھ بمعنی خوش ہونا | خوشی)، اردو میں بطور فعل متعدی مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - محظوظ کرنا، خوش کرنا۔
 قوال گوجروں سنے کیا کم ہیں مجلسوں میں شبخوں لوٹ لے ہیں لیکن رجھا رجھا کر      چڑیوں نے گا کے دل لبھایا موروں نے ناچ کر رجھایا      ( ١٧٩٢ء، محب دہلوی، د، ١٧٤ )( ١٩١١ء، برق (جوالا پرشاد، ازگلدستہ پنچ)، ١٥٦ )
٢ - لبھانا، متوجہ کرنا، ملتفت کرنا، مائل کرنا۔
"تو میرے لیے عورت کی مانند ہو گئی ہے کہ تو نے درشن دیئے رجھایا اور نظروں سے اوجھل ہو گئی۔"      ( ١٩٨٥، خیمے سے دور، ٨٦ )
  • to ravish
  • enchant
  • charm
  • delight
  • please;  to excite
  • annoy
  • vex
  • tease
  • plague
  • perplex