پھانسی گھر

( پھانْسی گَھر )
{ پھاں + سی + گَھر }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پھانسی' کے ساتھ ہندی اسم ظرفِ مکان 'گھر' ملنے سے مرکب ظرفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٣ء کو "کلیاتِ منیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
١ - وہ جگہ جہاں سولی نصب ہو جس پر کھڑا کر کے مجرم کو پھانسی دی جائے۔"
 پھر اسی جیل خانے کی ہے تلاش کیا وہی ڈھونڈتے ہو پھانسی گھر      ( ١٨٧٣ء، کلیاتِ منیر، ١٢٤:٣ )