پینگ

( پِینْگ )
{ پِینْگ (ن مغنونہ) }
( ہندی )

تفصیلات


پِینْگ  پِینْگ

ہندی سے اردو میں اصل ساخت اور مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٩٧ء کو "دیوانِ ہاشمی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : پِینْگیں [پِیں + گیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پِینْگوں [پِیں + گوں (و مجہول)]
١ - جھولے کا لمبا جھونٹا جو جھولے میں کھڑے ہو کر بیٹھکیاں لگا کر بڑھایا جاتا ہے؛ ایک سرے سے دوسرے تک جھونٹے کا جھول؛ جھولے کی رسی۔
 مرے دل کی شاخوں میں ڈالو نہ جھولے کہیں پینگ کوئی نہ اب مجھکو چُھو لے      ( ١٩٥٠ء، سموم و صبا، ٦٧ )
٢ - کوے کی قسم سے ایک چڑیا، لاطینی : Gracula Chattareah (فرہنگِ آصفیہ؛ پلیٹس)
  • جُھولا
  • جُھونْٹا
  • جُھولنا