ٹھیکادار

( ٹھیکادار )
{ ٹھے + کا + دار }
( سنسکرت )

تفصیلات


ستھر+ورتہ  ٹھیکادار

سنسکرت سے ماخوذ اسم 'ٹھیکا' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغۂ امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'ٹھیکادار' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٣ء میں "انشاء بہار بیخزاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اجارہ دار، وہ شخص جس نے ٹھیکا لیا ہو، (مجازاً) پورا ذمہ دار۔
"بڑے بڑے ٹھیکے پہلے انگریز ٹھیکہ داروں ہی کو ملا کرتے تھے۔"      ( ١٩٣٦ء، پریم چند، خاک پروانہ، ٨٦ )
٢ - اجارہ دینے والا، مستاجر۔
"اجارہ دینے والے کو مستاجر اور ٹھیکہ دار کہتے ہیں۔"      ( ١٨٦٣ء، انشاء بہار بیخزاں، ٨٦ )
  • contractor;  lease-holder
  • farmer
  • lessee;  one who farms a license (for the sale of spirituous liquors or the like)