زبان مبارک

( زُبان مُبارَک )
{ زُبان + مُبا + رَک }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زبان' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'مبارک' لگانے سے 'مرکب توصیفی' 'زبان مبارک' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠١ء "الف لیلہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
١ - (تعظیماً) بابرکت زبان۔
"علامہ ابال نے "جاوید نامہ" میں شاہ ہمدان کی زبان مبارک سے یہی مجرب نسخہ کشمیریوں کے لیے تجویز کیا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٤٩٨ )