زبان خلق

( زُبانِ خَلْق )
{ زُبا + نے + خَلْق }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زبان' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خلق' لگانے سے مرکب اضافی 'زبان خلق' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء کو "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ بات جو خلقت کی زبان پر ہو، وہ بات جو سب لوگ کہہ رہے ہوں۔
"زبان خلق نے خاندان والوں کو مولانا کی طرف سے بدگمان کر دیا تھا"      ( ١٩٦٧ء، بزم خوش نفساں، ٥٢ )