چھلنی دار

( چَھلْنی دار )
{ چَھل + نی + دار }

تفصیلات


سنسکرت زبان کے لفظ 'چھلی' سے ماخوذ چھال کے ساتھ 'نی' بطور لاحقہ تانیث لگانے سے 'چھالنی' کی تخفیفی شکل 'چھلنی' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے فعل امر 'دار' لگانے سے مرکب 'چھلنی دار' بنا۔ اردو میں صفت مستعمل ہے۔ ١٩٤٣ء کو "مبادی نباتیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - سوراخ دار، جس میں چھید ہوں۔
"چھلنی دار نلیاں لمبوترے، کم و بیش نوک دار خلیوں پر مشتمل ہوتی ہیں"      ( ١٩٤٣ء، مبادی نباتیات، ٦٣٢:٢ )